قصے سب تمام ہو گئے
ان سے ہم کلام ہو گئے
ہم محبتوں کے ماروں پر
جسم تک حرام ہو گئے
اوڑ لوں میں عشق کا کفن؟
سارے انتظام ہو گئے؟
اس کے حسن کا کیا تذکرہ
شیدا خاص و عام ہو گئے
بادشاہی سب نے چھوڑ دی
مجنوں سب غلام ہو گئے
شہریار جتنے درد تھے
سب تمارے نام ہو گئے

0
30