ان کی نظروں نے ایسا مارا ہے
چاک دامن ہے دل دو پارا ہے
راز دل کی لگی نے کھولا یہ
"عشق شبنم نہیں شرارا ہے"
تیری فرقت میں تیری چاہت میں
"میں نے ہر دم تجھے پکارا ہے"
تیر کھا کر بھی مسکراؤ تم
ان کے غمزے کا یہ اشارہ ہے
سر کٹاتے ہیں جاں لٹاتے ہیں
واہ کیا حُسن یہ تمہارا ہے
رخ کی رنگت بھی تیری آفت ہے
تیری قامت قیامت آرا ہے
حب سے دیکھا ہے ترچھی نظروں سے
ہائے ہو کا ہی اب تو نعرہ ہے
سانس آتی ہے اور نہ جاتی ہے
تیر مژگاں نے ایسا مارا ہے
تیرے دیدار پر یہ دل بولا
واہ کیا خوب یہ نظارہ ہے
ان کی صورت پہ صدقے جان و دل
وه پری وش تو اک بہارا ہے
جیسے ہوتا ہے کوئی دیوانہ
حال ایسا ہی کچھ ہمارا ہے
یہ حقیقت ہے عشق میں سن لو
اس میں جیتا وہی جو ہارا ہے
نام ان کا ہمیشہ لیتے رہو
دردِ دل کا اثر یہ چارہ ہے

0
147