ہیں بخشش کے سارے طلبگار یارب |
مصیبت سے بیڑا بھی ہو پار یارب |
اٹھے ہاتھ نا سامنے غیر کے بھی |
سلامت رہے خودی و پندار یارب |
سئیئات بھی حسنات سے تُو بدل دے |
بے فکری سے مل جائے افکار یارب |
پڑے ہوئے ہیں ہم بے حس اور بے بس |
ہمیں کرنا غفلت سے بیدار یارب |
رہے خلد کی نعمتیں ہی حصہ میں |
نہ پائیں جہنم کی بھی نار یارب |
نافرمانیاں کی بہت ہیں دانستہ |
کرم ہی ترا اب ہے درکار یارب |
عطا کر رکھی وسعتیں بھی بے پایاں |
اطاعت میں کر سب کو سرشار یارب |
سوالی ہے ناصؔر بھی در کا ترے ہی |
دعا رد نہ ہو گر ہے بدکار یارب |
معلومات