تُو اس کو ڈھونڈ فلک میں رنگیں ستاروں میں
ملے گا دل کے چمن میں رنگیں بہاروں میں
جو اس کو ڈھونڈنے نکلا تو جگنوؤں نے کہا
وہ مندروں میں ملے گا نا اجڑی غاروں میں
تو اس کو پائے گا دل کے کسی کونے میں
ملے گا دل کے چمن میں رنگیں بہاروں میں
جو اس کی ذات کو کہتے ہیں ہم نے سمجھا ہے
وہ ان کی سوچ میں ہے نا ہی ان کے نعروں میں
تو اس کو جب بھی تلاشے گا خود میں دیکھے گا
وہ یاد میں ہے چھپا وہ ہے تیرے لمحوں میں
کبھی ہے پردوں میں رہتا کبھی ہے نظروں میں
اسے نا کھوجا کرو قبروں میں نا تو مردوں میں

0
68