اٹل ہے یہ قانون قدرت اٹل ہے
اگے کا وہی جو کہ بویا ہوا ہے
ترے عشق میں وہ جو پاگل ہوا ہے
ترے ہی ستم کا ستایا ہوا ہے
ترے سامنے وہ جو بہکا ہوا ہے
اثر تیری مے کا یہ چھایا ہوا ہے
محبت میں تیری نہ مرتا کبھی یوں
محبت میں تیرا سکھایا ہوا ہے
اصول محبت امر کر گیا ہے
جو الفت میں تیرا ر لا یا ہوا ہے
قسم مجھ سے لے لو بھلے تم خدا کی
وہ بندہ ترا ہی جلایا ہوا ہے
غزل اس نے یوں پوری کردی مزے سے
ترا سحر جس پر بھی چھایا ہوا ہے

0
81