یُونہی کچھ لَمْحے بیٹھا تھا تِری بزمِ اَثر مِیں |
وَہیں دل کھو گیا میرا کہیں دِیوَار و دَر مِیں |
یَہاں پر جو بھی آیا وہ ہُوا سَر مَسْت و سَرشار |
کہ مستی کا عَجَب عالَم ہے واصِفؓ کے نَگَر مِیں |
بَلَنْدی آسْماں کی پھر کَبھی مَیں دیکھ لوں گا |
اَبھی تو مَحْو ہُوں مَیں تیری خاکِ رہگُزر مِیں |
تِرے اِنْعام کردہ شَوق سے پائی وہ مَنزِل |
جو اہلِ عَقْل حاصل کر نہ پائے عُمْر بَھر مِیں |
وہ پائی ہے تُو نے وُسعَت نِگَاہِی اللہ اللہ |
کہ اَسْرارِ نِہاں بھی ہے عَیاں تیری نَظَرْ مِیں |
جُھکا مَیں حضرتِ منظورؓ کی نِسبَت یَہاں پر |
تَرَقّی ہو گئی شاہؔد مِرے ذوقِ سَفَر مِیں |
معلومات