دردِ محبت عاشق اکثر ہنستے ہنستے سہتا ہے
باہر سے ثابت رہتا ہے اندر اندر ڈھہتا ہے
ہر پل اک آہٹ ہوتی ہے ، ہر لمحہ بیتابی ہے
ویرانی دل کی بستی میں کون ستمگر رہتا ہے؟
ناقدری کی اس دنیا میں چاہت کی پہچان کہاں
ورنہ اپنے دل میں یارو پریم کا امرت بہتا ہے
بھیگا تکیہ بکھرا کاجل سرخ یہ ڈورے آنکھوں میں
کل شب بادل ٹوٹ کے برسا صبح کا منظر کہتا ہے
دیکھ کنول کا حال تو مورکھ ہاتھوں میں چہرہ نہ چھپا
آنکھ سے تیرے موتی برسے وہ کب ایسا چہتا ہے

23