یقین ٹُوٹا ہے مان ٹُوٹا ہے
ہمارے جینے کا میلان ٹوٹا ہے
کسی کو مل گئی ہیں خوشیاں دوستو
ملن کا لیکن امکان ٹُوٹا ہے
کسی کو مل گیا سارے کا سارا وہ
ہماری چاہ کا ایقان ٹوٹا ہے
کسی کی تو بس ٹوٹی ہے نیند ہی
ہمارا جبکہ وجدان ٹوٹا ہے
یوں تو بدن پہ کوئی چوٹ نہیں مگر
کُچھ اندرونی سامان ٹؤٹا ہے
یہ آج ہم کتنا ہنس رہے ہیں
جیسے کوئی دوسرا انسان ٹوٹا ہے
یہ رابطہ ہی نہیں ٹوٹا ہے ٖفقط
ہمارا فیصل ایمان ٹوٹا ہے
فیصل ملک

0
202