| غمِ ہستی مٹانا چاہتا ہوں |
| میں بھی اب مسکرانا چاہتا ہوں |
| وہ بھولا ہے مجھے جس طرح ظالم |
| میں بھی ویسے بھلانا چاہتا ہوں |
| اے ہجرِ یار پھر سے آ کہ تم سے |
| نیا اک دوستانہ چاہتا ہوں |
| کسی کی آنکھ سے ٹپکا ہوں جب سے |
| کسی لب کا ٹھکانہ چاہتا ہوں |
| مری تو حسرتیں تو دیکھ ساغر |
| میں پھر گزرا زمانہ چاہتا ہوں |
معلومات