کچھ بھی نہیں یہ زندگی تیرے بنا
آنکھوں میں رہتی ہے نمی تیرے بنا
خاموش ہوں مدہوش ہوں میں ہر گھڑی
کھلتی ہے اب تیری کمی تیرے بنا

114