ہم ہوئے پیدا مسلماں شکر ہے
ہے خدا کا ہم پہ احساں شکر ہے
صاف کہئے آپ یہ انصاف سے
ہم نے پایا ہے اسے اسلاف سے
لے کے آئیں تو کوئی ایسی نظیر
مل کے بیٹھے ہوں جہاں شاہ و فقیر
کوئی مذہب اور ہے ایسا کہاں
ساتھ جس کے ہو خدائے مہرباں
عدل کی احسان کی تعلیم ہے
اقربا سب کی یہاں تعظیم ہے
خیر اور شر دونوں نےپکڑے ہیں ہاتھ
فیصلہ کرنا ہے جائیں کس کے ساتھ
ہیں مسلماں بچ کے چلنا ہے ہمیں
دور سب فحشا سے رہنا ہے ہمیں
ہم نہی منکر سے جب کر پائیں گے
تب بغاوت سے بھی باز آ جا ئیں گے
سب سے بڑھ کر یہ خدا کا فضل ہے
زندگی میں ہر قدم پر عدل ہے
ہیں حقوق اپنے مگر ہیں فرض بھی
ہم پہ ہے ماں باپ کا کچھ قرض بھی
تربیت کرنی ہے جو اولاد کی
ہو نمونہ زندگی افراد کی
امتحاں اپنا سدا لیتے رہیں
جائزہ صبح و مسا لیتے رہیں
ہم عمل پیرا ہوں اس تعلیم پر
دوسروں پر اس کا تب ہو گا اثر
ہو دعا سب سے بڑا ہتھیار جب
وقتِ رُخصت ساتھ ہوں ابرار سب

0
63