| مہرباں ہوں نہ جو حالات تو دکھ ہوتا ہے | 
| کچلے جاتے ہیں جو جذبات تو دکھ ہوتا ہے | 
| وقت کا کیا ہے بدلتا ہے بدل جائے گا | 
| نا مساعد ہوں جو حالات تو دکھ ہوتا ہے | 
| با ت بے بات بڑھے بات تو دکھ ہوتا ہے | 
| غمِ دنیا ہو غمِ ذات ہو دکھ ہوتا ہے | 
| جھولی خوشیوں سے بھرے گا یہ تھا دعویٰ جس کا | 
| بھیج دے اشکوں کی سوغات تو دکھ ہوتا ہے | 
| غیر کاظلم بہرحال میں سہہ جاتی ہوں | 
| اپنے جب دیتے ہیں صدمات تو دکھ ہوتا ہے | 
| ساتھ تیرے تو خزاں بھی ہے گوارہ مجھ کو | 
| تیرے بن گزرے جو برسات تو دکھ ہوتا ہے | 
| دم جو بھرتے ہیں شب و روز وفا داری کے | 
| جب دکھا تے ہیں وہ اوقات تو دکھ ہوتا ہے | 
| طاہرہ مسعود | 
 
    
معلومات