جو حسنِ مصؐطفیٰ ہے، وہ بے مثال ہے
عکسِ جمالِ یزداں اُن کا جمال ہے
جس نے رکھی ہے بس میں ساری مصوری
تصویر اِس حسن کی اُس کا کمال ہے
ان سا حسیں کسی اور ماں نے نہیں جنا
جن کی مثال ڈھونڈیں کس کی مجال ہے
بے مثل شان میں ہیں یہ آنِ دو جہاں
جن کا حسن جہاں میں اک لا زوال ہے
تشریف لائے آقا احسان کبریا
اس فیض کا شکر ہو کارِ محال ہے
آزاد نار سے ہے خلقِ خدا ہوئی
مومن پہ کی نبی نے جنت حلال ہے
محمود دینِ کامل لائے خدا سے وہ
محشر میں جن کو دیکھیں میرا خیال ہے

22