کتنے ہی حوصلے سے سہے غم خوشی خوشی |
ضائع کیا ہے جذبوں کو پیہم خوشی خوشی |
بس اک ترے بچھڑنے کا ڈر تھا، جو سہہ لیا |
لو تیرے بعد جی رہے ہیں ہم خوشی خوشی |
عشاق کی دلیر دلی، ان کا صبر دیکھ |
سہہ جاتے ہیں فراق کے عالم خوشی خوشی |
مطلوب، طالبِ دمِ تسکین مر گیا |
تم تو مگر بنے رہے ظالم خوشی خوشی |
پھر اس متاعِ شوق و وفا کے لحاظ میں |
اے زیبؔ ہم ہیں درہم و برہم خوشی خوشی |
معلومات