پَر لگ جائیں مجھے پرندے کی طرح
آذاد اڑوں دلکش نظارے دیکھوں
نفرت کی دنیا سے بہت دور پرے
کرتے الفت ہی لوگ سارے دیکھوں
ننھی چڑیا چونچ میں پانی والی
خواہش ہے بجھتے انگارے دیکھوں
افری دُعا گو ہوں میں اس گھر کے لئے
میں جس میں نہ تقسیم کے دھارے دیکھوں

1
102

0