محبت مروت سلامت نہیں ہے |
کروں جو ٰعداوت ضرورت نہیں ہے |
ستمگر سے کہہ دو ستم نا کرے اب |
مرے دل کا جذبہ بغاوت نہیں ہے |
بڑا تجھ کو مانا بڑا تو نہیں تھا |
حقیقت یہی ہے عداوت نہیں ہے |
اسے جب سے جانا یہی ہے بتانا |
مرے دل میں تیری عقیدت نہیں ہے |
تجھے جو تھا چاہا حماقت ہوئی تھی |
مرے دل میں اب یہ سہولت نہیں ہے |
سبھی کو بتا دو کبھی یہ نہ کرنا |
محبت میں اب وہ سخاوت نہیں ہے |
سنا ہے بزرگوں سے ہم نے یہی تو |
محبت میں اب وہ کرامت نہیں ہے |
معلومات