ہجر نے مجبور ہم کو کر دیا |
دلربا سے دور ہم کو کر دیا |
زندگی بھر ہم بہت مغموم تھے |
موت نے مسرور ہم کو کر دیا |
وصل میں تم نے ستم ڈھایا بہت |
خود سے اتنا دور ہم کو کر دیا |
پہلے اس نے خواب دکھلائے بہت |
پھر غموں سے چور ہم کو کر دیا |
وہ ہمارا ہی ہے بس اس سوچ نے |
دیکھیے مغرور ہم کو کر دیا |
چاک سینہ ہے ہوا ہے دل فگار |
عشق نے معذور ہم کو کر دیا |
عمر بھر حسانؔ ہم گمنام تھے |
موت نے مشہور ہم کو کر دیا |
معلومات