شام ڈھل جائے نئی صبح کی ساعت مہکے
کوئی مل جائے تو احساسِ رفاقت مہکے
تیری پاکیزہ محبت کو زمانہ مانے
تیرے ہونٹوں پہ تبسم کی شرافت مہکے
فاصلوں کے در و دیوار سے یادیں چھلکیں
دوریوں میں بھی ترے قرب کی مدحت مہکے
تجھ سے بچھڑوں تو مری آنکھ سے تارے ٹوٹیں
میری پلکوں پہ ترے دید کی حسرت مہکے
جنبش لب کہ مکدر ہیں فضائیں دل کی
بول کے پھولوں کو برساؤ طبیعت مہکے

0
54