پہلے دل پر چوٹ کوئی کھائیے
پھر مرے نزدیک اتنا آیئے
آئے گی کھل کر حقیقت سامنے
ذہن میں عمرِ گذشتہ لائیے
جانے والے جانے سے پہلے ذرا
ایک میری بات سنتے جائیے
کوئی بھی نا مل سکے جس کی مثال
ایسا کوئی کام کرتے جائیے
سب ہی جھوٹے ہیں یہ وعدے آپ کے
جھوٹی قسمیں اب نہ ہر گز کھائیے
خواہ مخواہ عاصم کے دل کو توڑ کر
کیا ملا ہے آپ کو بتلائیے

44