کون ٹکرایا ہے مجھ سے یوں حقیقت بن کر
درد دیکھا ہے میں نے آج اذیت بن کر
خواب تکتے ہیں جو دیوانے کبھی ان کو بھی
آ کے مل تو سہی اے یار محبت بن کر

0
45