نہ راس آئے گی یہ آپ کو شرارت آپ کی |
لو اب چھلک گئی ہے ہم سے بھی عداوت آپ کی |
جی عُمر بھر نہ جان سکے اے مرے عجیب دوست |
یوں چل بھی سکتی ہے زبانِ ہاں حلاوت آپ کی |
جی گُل کھلاتے ہو ہاں گل کھلاتے ہی رہیں گے آپ |
جی مٹی میں بھری ہے خوب ہی غلاضت آپ کی |
غلط جو ہیں روایتیں وہ ہم تو مانتے نہیں |
بے حد مبارک آپ کو ہو کج روایت آپ کی |
جی بھر کے جو ستایا ہے جناب آپ نے ہمیں |
دو بار ہی نہیں سو بار اُڑے گی رنگت آپ کی |
نہیں ملے گا آپ کو سکونِ دِل ہاں عمر بھر |
اگر حسن کی رُسوائی میں ہے جی راحت آپ کی |
معلومات