| ماہ پارہ ہو مہ جبیں ہو تم |
| زندگی کس قدر حسیں ہو تم |
| میں نے آہٹ سنی ہے قدموں کی |
| میرے دل میں یہیں کہیں ہو تم |
| میں نے تم کو نہیں کیا بے گھر |
| میرے دل میں ابھی مکیں ہو تم |
| آگ ہر سو لگائے پھرتے ہو |
| واہ کیا خوب آتشیں ہو تم |
| میرے قصے کے جزو لا ینفک |
| میرے حصے میں کیوں نہیں ہو تم |
| ایک جادو ہے تیری باتوں میں |
| آفریں خوب دل نشیں ہو تم |
| تم سے باصر نِبھا نہیں ہو گا |
| عشق عُسرت ہے ناز نیں ہو تم |
معلومات