| چپ رہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا |
| سب سہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا |
| نیم جاں تیرے لہجے کی دہلیز پر |
| مر رہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا |
| اک صدی صورتِ اشک تھا پلکوں پر |
| اب بہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا |
| زندگی ایک بے بس کے مانند سب |
| غم سہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا |
معلومات