کرتا رہا ہے مجھ سے وہ فنکاریاں بہت
چہرہ بدل بدل کے اداکاریاں بہت
اچھا ہوا وہ شخص مجھے دے گیا دغا
آسان کر گیا مری دشواریاں بہت
صیاد تیرے دام میں اب آؤں گا نہیں
تُو نے بھی مجھ سے کر لیں ہیں ہشیاریاں بہت
پھر میں نے ہاتھ اُس سے یہ اپنا چُھڑا لیا
جب بڑھ گئیں تھیں اُس کی بھی بیزاریاں بہت
مشکل میں جب پڑے گا تو شائم سلیم وہ
کر یاد تیری روئے گا دلداریاں بہت

130