کسی بھی وقت ہجرت کا بہت سنگین ہوتا ہے
نئی دھرتی پہ پہلی بار دل مسکین ہوتا ہے
کھلی آنکھوں سے کتنی بار پی پھر بھی لگی ہے پیاس
اجی پانی سمندر کا یہ کیوں نمکین ہوتا ہے
دلِ نا کام کا کیا حال اب تجھ سے کہوں یارو
کبھی یہ خوش تو ہوتا ہے کبھی غمگین ہوتا ہے
زبانِ زندگی کا ذائقہ اک سا نہیں ہر دم
کبھی تیکھا کبھی میٹھا کبھی نمکین ہوتا ہے

0
76