اکیلے میں تم جو گا رہے ہو
یہ گیت کس کو سنا رہے ہو
یہ بھیگی آنکھیں یہ زرد چہرہ
ارے کیوں مجھ سے چھپا رہے ہو
تمھیں تو خوشیوں سے ہی شغف تھا
یہ اشک اب کیوں بہا رہے ہو
تمھارے جوبن کو کس نے لوٹا
یہ نام کس کا بتا رہے ہو
کھِلے تھے آنگن میں پھول بن کر
کلی سے نظریں چرا رہے ہو
خیال آیا ہے کس کا ساغر
کہ رو کے پھر مسکرا رہے ہو

0
142