میں تو تیرا اپنا تھا
کیا یہ میرا سپنا تھا؟
رستہ چاہے سیدھا تھا
پر کہرا تو گہرا تھا
باتیں جھوٹی تھیں تو تھیں
لہجہ لیکن اچھا تھا
ظالم ایسے نا کترا
پہلے تھا پر رشتہ تھا
غم کیسا اب کھل کر جی
پتوں کو تو گرنا تھا
منزل قدموں میں ہوتی
ہمت کر کے بڑھنا تھا
روشن دنیا ہو جا تی
طیب تجھ کو جلنا تھا

0
17