تھم گئی ہیں وقت کی نبضیں قیامت آ گئی |
ابنِ آدم کی مجھے لگتا ہے شامت آ گئی |
کون ہوں کس دیس سے آیا ہوں مَیں کس کو پتہ |
آپ آئے تو مرے قد میں بھی قامت آ گئی |
ابتدائے عشق میں تھا کچھ تلوّن آشنا |
ٹھوکریں پڑتی گئیں تو استقامت آ گئی |
یہ مریدوں کا کرم ہے معجزے ہونے لگے |
آج تک لا علم تھا ایسی کرامت آگئی |
جب کسی سائل نے فاقوں کی سنائی داستاں |
اپنے اسرافات پر واللہ ندامت آ گیٔ |
ختم ہو گیں عسرتیں کب کب ڈھلے گی شامِ غم |
ہم سبھی محشر میں ہیں اک اک علامت آگئی |
وہ بھی دن تھے خواجہ صاحب بات کر آتی نہ تھی |
اب تو اللہ کا کرم ہے کچھ نظامت آگئی |
معلومات