| رفاقت رفیقوں سے اب بیر سی ہے |
| خصومت دلوں کو لگے خیر سی ہے |
| شناسا جو تھی چشم اب غیر سی ہے |
| نشیڑی کی وہ کھوپڑی دیر سی ہے |
| فضیحت کی زنجیر ہے اس گلے میں |
| سراپا دیا جو وطن کے بھلے میں |
| رفاقت رفیقوں سے اب بیر سی ہے |
| خصومت دلوں کو لگے خیر سی ہے |
| شناسا جو تھی چشم اب غیر سی ہے |
| نشیڑی کی وہ کھوپڑی دیر سی ہے |
| فضیحت کی زنجیر ہے اس گلے میں |
| سراپا دیا جو وطن کے بھلے میں |
معلومات