شیوہِ مسلمانی آپ کی وِساطَت ہے
آپ کا کرم ورنہ میری کیا جَسارَت ہے
آپ کی محبت میں ایسی میری حالت ہے
کل بھی تو قیامت تھی آج بھی قیامت ہے
شکر ہے خدا کا اسلام کا محافظ ہوں
آپ کی نوازش ہے آپ کی عنایت ہے
آسرا ہے مجھ کو بَس آپ کی شفاعت کا
خوب جانتا ہوں میری کیا حقیقت ہے
چاند ہو گیا ٹکڑے انگلی کے اشارے سے
خوبیِ کرامت ہے معجزہ رسالت ہے
رات میں ہُوا طے معراج کا سفر کیسے
عرش و فرش میں کافی صدیوں کی مسافت ہے
اِک مقام رکھتا ہے مرتبہ امامت کا
خاتم الرسل آقا آپ کی نبوت ہے
آپ کی اطاعت میں زندگی مری گزرے
رشحہِ قلم سے تنویر کی کتابت ہے
تنویرروانہ

171