دیکھتے ہی دیکھتے حالات کیا سے کیا ہو گئے
غیر تو جی غیرتھے اپنے بھی اب سزا ہو گئے
میرے لوگ بھوک سے بھی مرتے جا رہے ہیں جناب
ان سے ہاں گناہ نجانے کیا کیا ہو گئے
جو بھی بویا تھا وہی تو کاٹنا ہو گا مری قوم
جی فسادی و ڈاکو تمہارے بھی رہنما ہو گئے
کیسا وقت آن پڑا ہے یہ میرے لوگوں پر اب
ہاں ہزاروں مر گئے اور کچھ تباہ ہو گئے
مارو لوٹ لو اسے جلا دو سنتے ہیں شب و روز
جی خدا کے بندے بھی صاحب ہاں اب خدا ہو گئے

0
56