یوں سمجھو اوقات کی خاطر |
ہم بدلے حالات کی خاطر |
پتّھر دل بھی پگھلے دیکھے |
آنکھوں میں برسات کی خاطر |
شام کو میلہ لگتا ہے اب |
میری تنہا ذات کی خاطر |
ہم نے ساری دُنیا چھوڑی |
کومل سے اُس ہاتھ کی خاطر |
آج کی شب ہے بے حد بھاری |
رہ جاؤ اِس رات کی خاطر |
ہم سے پیار کی باتیں کر لو |
جاناں بس اک بات کی خاطر |
مانی عشق میں کیا مجبوری |
جو بھی کیا جذبات کی خاطر |
معلومات