لبوں کو جو نامِ نبی سے سجائے
وہ دل جاں معطر جہاں کا بنائے
فروزاں کرے وہ جہانِ خیال
مقدر وہ اپنا دہر کو دکھائے
لگائے اگر محفلِ مصطفیٰ
ٹھکانہ وہ جنت میں اپنا سجائے
ملے خوش نصیبی اسے ہر جہاں
اگر عشقِ دلبر میں دل جاں جلائے
جو راہِ نبی پر رہا من سدا
مقدر اسی کا سدا جگمگائے
ہے برہ نبی جو غلام آل کا
کبھی راہوں سے وہ نہ پھر ڈگمگائے
جو محبوب رکھے ثنائے نبی
وہ محمود ہر جا سدا مسکرائے

36