کبھی در سے کبھی دیوار سے الجھی ہوگی
رات بھر میری طرح وہ بھی نہ سوئی ہوگی
/
اب اجازت دے مجھے اے مرے ہم دم مرے دوست
میری تنہائی مرے گھر میں اکیلی ہوگی
/
آتی ہے اس کے بدن کی یہ کہاں سے خوشبو
دیکھ لو یہ مری کشمیر کی وادی ہوگی

0
26