| کبھی در سے کبھی دیوار سے الجھی ہوگی | 
| رات بھر میری طرح وہ بھی نہ سوئی ہوگی | 
| / | 
| اب اجازت دے مجھے اے مرے ہم دم مرے دوست | 
| میری تنہائی مرے گھر میں اکیلی ہوگی | 
| / | 
| آتی ہے اس کے بدن کی یہ کہاں سے خوشبو | 
| دیکھ لو یہ مری کشمیر کی وادی ہوگی | 
| کبھی در سے کبھی دیوار سے الجھی ہوگی | 
| رات بھر میری طرح وہ بھی نہ سوئی ہوگی | 
| / | 
| اب اجازت دے مجھے اے مرے ہم دم مرے دوست | 
| میری تنہائی مرے گھر میں اکیلی ہوگی | 
| / | 
| آتی ہے اس کے بدن کی یہ کہاں سے خوشبو | 
| دیکھ لو یہ مری کشمیر کی وادی ہوگی | 
معلومات