مری زمیں کا تمہیں آسمان ہونا تھا
تمہارے گھر کا مجھے سائبان ہونا تھا
جو خواب تم نے دکھائے ابھی ادھورے ہیں
ابھی تو قسمتوں کو مہربان ہونا تھا
جو آندھیوں کی دشاؤں کو موڑ دیتی ہے
مرے وجود کی تم کو چٹان ہونا تھا
فشار اپنی محبت میں آ گئے کیسے
ابھی تو ایک ہمیں جسم و جان ہونا تھا
ہمارے درد کے قصے سنائے جاتے ہیں
محبتوں کی ہمیں داستان ہونا تھا

0
89