کیا ؟ محبت میں خسارہ ہے مجھے
چل خسارہ بھی گوارا ہے مجھے
اک نظر جس کو میں بھایا ہی نہیں
جانے کیوں جان سے پیارا ہے مجھے
پھر سے مرنا ہے مجھے زندہ کر
اے خدا اس نے پکارا ہے مجھے
پہلے تنہائی سے میں ڈرتا تھا
اب تو تنہائی سہارا ہے مجھے
دوستی راہ کی دیوار ہے پر
دشمنی نے تو نکھارا ہے مجھے
کیا ڈُبا ئے گی مجھے یہ دنیا
ایک تنکا بھی کنارا ہے مجھے
عمر کہہ کہہ کے عمر بھر طیب
بے وجہ اس نے گزارا ہے مجھے

0
22