آ کہ مجھ کو تو مکمل کر دے |
اپنی یادوں سے یا پاگل کر دے |
مجھ کو چھو اپنے حسیں ہاتھوں سے |
میری رگ رگ کو تو صندل کردے |
آنکھیں پیاسی ہیں تجھے تکنے کو |
دل کے صحرا کو بھی جل تھل کر دے |
مجھ کو سینے سے لگا محفل میں |
اپنی نظروں سے یا اوجھل کر دے |
قہر ہے تیری جدائی کا غم کہ |
پل میں گلشن کو یہ جنگل کر دے |
معلومات