میں محبت کا مارا ہوا شخص ہوں
اپنی چاہت میں ہارا ہوا شخص ہوں
.
مجھ سے پوچھو نہ تم میری بیتابیاں
میری بیتاب راتوں کی تنہائیاں
لب سے مانوس ہوتی ہوئی سسکیاں
رخ سے بیزار ہوتی ہوئی شوخیاں
.
شامِ امید ہوں ، ہجر کی رات ہوں
غم کا بادل ہوں ، یادوں کی برسات ہوں
.
میں محبت کا مارا ہوا شخص ہوں
اپنی چاہت میں ہارا ہوا شخص ہوں
.
آج پھر تیری یادوں کی آئی بہار
چھا گیا رند پہ بن پیے یوں خمار
جیسے مرجھائی کلیوں پہ آئے نکھار
جیسے پھولوں کی پتی پہ شبنم نثار
.
میں نہ مجنوں نہ رانجھا نہ فرہاد ہوں
تیری یادوں کے صحرا میں آباد ہوں
.
میں محبت کا مارا ہوا شخص ہوں
اپنی چاہت میں ہارا ہوا شخص ہوں

1
16
شکریہ محترم

0