| یہ اچھی سی یارو!ہوا چل رہی ہے |
| ابھی کچھ سلام و دعا چل رہی ہے |
| کب انکار ہے یار پینے سے مجھ کو |
| مے نُوشی مری، باخدا چل رہی ہے |
| یہ قاصد بھی ہے یاں کچوکے لگائے |
| عجب یار رسمِ جفا چل رہی ہے |
| محبت کی دیتے دلیلیں پھرو اب |
| یہ اک رِیت سب سے جدا چل رہی ہے |
| ہر اک جھونکا ہے مضطرب مجھ کو کرتا |
| عجب آج بادِ صبا چل رہی ہے |
| وگرنہ زمانہ تو مردہ پڑا تھا |
| ہماری وجہ سے وفا چل رہی ہے |
| یہ عثمان پیغام لاتی نہیں کچھ |
| ابھی یہ ہوا بے وفا چل رہی ہے |
معلومات