یہ اچھی سی یارو!ہوا چل رہی ہے
ابھی کچھ سلام و دعا چل رہی ہے
کب انکار ہے یار پینے سے مجھ کو
مے نُوشی مری، باخدا چل رہی ہے
یہ قاصد بھی ہے یاں کچوکے لگائے
عجب یار رسمِ جفا چل رہی ہے
محبت کی دیتے دلیلیں پھرو اب
یہ اک رِیت سب سے جدا چل رہی ہے
ہر اک جھونکا ہے مضطرب مجھ کو کرتا
عجب آج بادِ صبا چل رہی ہے
وگرنہ زمانہ تو مردہ پڑا تھا
ہماری وجہ سے وفا چل رہی ہے
یہ عثمان پیغام لاتی نہیں کچھ
ابھی یہ ہوا بے وفا چل رہی ہے

0
55