ساتھ اپنوں کا نبھانا تو کوئی بات نہیں |
غیر کا بن کے دکھاؤ تو کوئی بات بنے |
عمر کر دینا محبت میں عجب کیا صاحب |
تم مجھے مر کے دکھاؤ تو کوئی بات بنے |
تم جو کرتے ہو محبت پسِ دیوارِ انا |
تم یہ دیوار گِراؤ ہی تو کوئی بات بنے |
نہ بُجھا تشنہ لبی پیار کی شبنم سے بھلے |
تم مرا غم بھی بٹاؤ تو ہی کوئی بات بنے |
ریگزاروں میں ہی جلتے ہوئے بلتے ہوئے |
تم مجھے چھوڑ نہ جاؤ تو کوئی بات بنے |
کر کے بیگانہ خرد سے ہی سمجھتے ہو کمال |
تم مجھے ہوش میں لاؤ تو کوئی بات بنے |
اسکے یہ پیار کے دعوے یقیں تیرا بھی ندیم |
جانے دو چھوڑو بھی ہٹاؤ تو کوئی بات بنے |
معلومات