مدینہ جائیں گے، دل کی مرادیں پائیں گے |
جبیں کو خم کئے سجدے میں گڑ گڑائیں گے |
وہ سبز جالیوں پر نظریں ہم جمائیں گے |
درود، ذکرِ نبی لب پہ بھی سجائیں گے |
ہو روضہؐ پر کبھی اپنی جو حاضری پھر کیا |
جو تشنگی بسی دل میں ہے سب مٹائیں گے |
یہ دہرِ فانی سے بیزاری جی میں بھر دیں گے |
لگاؤ عقبٰی سے ہر آن ہم نبھائیں گے |
کڑھن جو آپؐ نے کی اس کو ہم بھی اوڑھے گیں |
ہمیشہ فکرِ نبیؐ من میں جو بسائیں گے |
ادب سے خوب پڑھیں گے سلام ناصؔر ہم |
کہ نام عاشقوں میں اپنا پھر لکھائیں گے |
معلومات