| دل زرا اُجڑ جائے تو میں یاد آؤں گا | 
| فصلِ گُل گزر جائے تو میں یاد آؤں گا | 
| جو ہوائے رنج و تاب میں کبھی کہیں تیری | 
| زندگی بِکھر جائے تو میں یاد آؤں گا | 
| پھول دیکھ کر گُلشن میں کہیں تمہارا جو | 
| دل ٹھہر ٹھہر جائے تو میں یاد آؤں گا | 
| دیکھ لینا تم اِس دنیا سے جب کبھی کوئی | 
| صاحبِ ہنر جائے تو میں یاد آؤں گا | 
    
معلومات