وہ بلاتا نہیں ویسے تو مگر جائیں گے |
دن ہو یا رات گزرتے ہیں گزر جائیں گے |
بدنما چہرے کو حاجت ہے تجلّی کی دوست |
ہم تجھے دیکھیں گے تو کتنے نکھر جائیں گے |
گر جزا میں جو تری شکل دکھائی جائے |
وہ طلب گار ہیں جنت سے مکر جائیں گے |
اُن کا رستہ بدی ہے، نیکی کا یہ رستہ ہے |
ہم اُدھر جائیں گے یارا وہ جدھر جائیں گے |
میری نسلوں کو محبت نہ بتانا میری |
دوستو کرنے سے پہلے ہی وہ ڈر جائیں گے |
اب نہ فی الحال انھیں روک کہ دنیا والے |
شیر برباد تجھے کر لیں، سُدھر جائیں گے |
نور شیر |
معلومات