مری فکر یوں ان کے در پر چلی ہے
تصور میں روضے کی جالی ڈھلی ہے
رہوں مست بس یاد میں تیری آقا
ہر اک فکر سے فکر بس یہ بھلی ہے
ہے نامِ محمد میں تاثیر ایسی
لیا نام ہر ایک مشکل ٹلی ہے
ہے نوری گھرانہ ترا اللہ اللہ
حسیں تیرے گلشن کی ہر اک کلی ہے
سدا رکھنا اپنی محبت میں مولا
محبت تمھاری ہی تو ذندگی ہے
تمھاری محبت کا ثمرہ ہے آقا
مجھے اس قدر جو محبت ملی ہے
جو ذیشان ان کی محبت میں گم ہے
وہ ہی حق تعالی کا برحق ولی ہے

113