| ہے اگر تجھ کو جستجوئے حیات |
| جا مدینے میں دیکھ روئے حیات |
| نعت ہی کو حیات کہتا ہوں |
| نعت ہی بن گئی ہے خوئے حیات |
| رخ دیارِ نبی کی جانب ہے |
| زندگی چل پڑی ہے سوئے حیات |
| آج کیجے حضور کی باتیں |
| کیجئے مجھ سے گفتگوئے حیات |
| ان کی چوکھٹ کو چھو لیا میں نے |
| مل گیا ہے مجھے سُبوئے حیات |
| گنبدِ سبز دیکھ آیا ہوں |
| سبزگی پر ہیں رنگ و بوئے حیات |
| قبر میں دیدِ شاہ کا سن کر |
| کون رکھتا ہے آرزوئے حیات |
| دیدِ کوئے حضور سے پہلے |
| سونا سونا پڑا تھا کوئے حیات |
| ریگِ جاں کو حیات بخشے گی |
| میری پلکوں کی آب جوئے حیات |
معلومات