مقدر کئی موڑ لاتی
ڈگر پر کہاں چھوڑ جاتی
بنا دکھ کسے چین ملتا
کہانی یہی سب کی رہتی
کبھی نیک بختی رہے تو
کبھی یہ بری سمت چلتی
طبیعت پریشاں ہمیشہ
طمع و حرص کو ہی مچلتی
خیالات میں چھائی ثروت
خماری کی عادت سی لگتی
پرکھ کر قدم بھی اٹھانا
بھنک گر لگے، مات ہوتی
وفا کے یہ بھی جال ناصر
اداؤں سے باتیں بناتی

0
92