جب تمہارے دھیان میں ہونگا
اک کھلے آسمان میں ہونگا
تم سے ملنے کا وعدہ کر بیٹھا
جانے میں کس گمان میں ہونگا
بوئے گِل روکتی ہے جانے سے
میں تیرے پاکستان میں ہونگا
ختم ہونے کو ہے کہانی میری
کل کی اک داستان میں ہونگا
اک شکستہ سی چھاؤں سے مانوس
میں پرانے مکان میں ہونگا
جب جہاں میں ہوں جان کی خاطر
جان ہے تو جہان میں ہونگا
تو بھی خائف تو ہوگی میرے بن
میں بھی اک امتحان میں ہونگا
سیکھا یہ محفلوں کی رونق سے
کل پرانے سامان میں ہونگا

0
13