کیسا روگ لگا بیٹھے ہیں
سارے شوق بھلا بیٹھے ہیں
دل لینے کی اک خواہش میں
دل اپنا بھی گنوا بیٹھے ہیں
پہرے بہت تھے دل پہ لگائے
پھر بھی دھوکا بیٹھے ہیں
جن کا ہو ہمدرد نہ کوئی
میرے پاس وہ آ بیٹھے ہیں
فیصل تیر نظر سے نکلا
اپنا قلب گنوا بیٹھے ہیں

0
50