چمن میں ہم تبھی فصلِ بہار دیکھیں گے |
کہ باغباں کو ہمہ وقت وار دیکھیں گے |
جی جان سے کرے گلشن کی وہ نگہبانی |
وگرنہ سارے گلستاں میں خار دیکھیں گے |
وطن سے دور جو رہتے ہیں، سوچتے ہوں گے |
پلٹ کے اپنے وطن کا دیار دیکھیں گے |
بھنور میں کشتی پھنسی ہے مگر نہ ڈر لگے کچھ |
بلند حوصلہ ہے تو کنار دیکھیں گے |
لگن ہے قلب میں ناصؔر بسی ہوئی گہری |
وفا کی راہ میں اب جاں نثار دیکھیں گے |
معلومات