مقصد کو اپنے تُو کبھی پہچان جائے گا |
باطن میں بڑھتے پھر تِرے ایمان جائے گا |
تاریکیوں کے ڈیروں میں گِھرتا ہی جائے گا |
"دل سے اگر کبھی ترا ارمان جائے گا" |
لعنت خدا کی آئے گی اُس شخص پر اگر |
ناخوش، شکوہ لب ہوئے مہمان جائے گا |
اعمال کھوٹے ہونے سے بدبختی آئے گی |
وہ آخرت میں بندہ پشیمان جائے گا |
نفرت کا عادی جب کوئی ناصؔر بنے یہاں |
روندھتا پھر سبھی حدیں انسان جائے گا |
معلومات